Posts

Showing posts from August, 2016

HD Hadith Mubarak Wallpapers For Computers Free Download 2017

Image
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم لوگ حسد سے بچو، اس لیے کہ حسد نیکیوں کو ایسے کھا لیتا ہے، جیسے آگ ایندھن یا گھاس کو کھا لیتی ہے۔  (سنن ابی داؤد حدیث نمبر: 4903) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گفتگو کر رہے تھے کہ کھمبی کا ذکر آ گیا، تو لوگوں نے کہا: وہ تو زمین کی چیچک ہے، یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” کھمبی «منّ» میں سے ہے۔ عجوہ کھجور جنت کا پھل ہے اور اس میں زہر سے شفاء ہے “ ۔  (ابن ماجہ حدیث نمبر: 3455) عبدالرحمٰن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ صفہ والے محتاج اور غریب لوگ تھے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا تھا کہ جس کے گھر میں دو آدمیوں کا کھانا ہو تو وہ ایک تیسرے کو بھی اپنے ساتھ لیتا جائے اور جس کے گھر چار آدمیوں کا کھانا ہو وہ پانچواں آدمی اپنے ساتھ لیتا جائے یا چھٹے کو بھی یا آپ نے اسی طرح کچھ فرمایا (راوی کو پانچ اور چھ میں شک ہے) خیر تو ابوبکر رضی اللہ عنہ تین اصحاب صفہ کو اپنے ساتھ لائے اور ن...

Urdu encyclopedia of "The Gate Of Hell" in Turkmenistan

Image
  نام نہاد جہنم کا دروازہ (Door to the Hell) دروازہ جہنم ترکمانستان کے صوبہ آخال کے گاؤں دروازہ میں قدرتی گیس کا ایک میدان ہے جو کہ 1971 میں ٹوٹ کر ایک بڑے گڑھے میں تبدیل ہو گیا بعد میں ماہرین ارضیات نے اس جگہ کو آگ کے حوالے کر دیا تاکہ اس سے نکلنے والی زہریلی گیسوں کے اثر سے بچا جاسکے اس گڑھے کا قطر 69 میٹر اور گہرائی تیس میٹر کے لگ بھگ ہے۔ یہ علاقہ ایک سیاحتی مقام میں تبدیل ہوچکا ہے اور پچھلے پانچ سالوں میں پچاس ہزار کے قریب سیاح یہاں کا دورہ کر چکے ہیں نیز وہ آس پاس کے ویران صحراء میں کیمپنگ بھی کر تے ہیں۔ ترکمانستان کے ”کاراکم“ صحرا میں آتش فشاں کا دہانہ ہے ۔ یہ جگہ دارالحکومت سے تقریباً 270 کلومیٹر دور ہے۔ جس میں گزشتہ 40 سال سے مسلسل آگ جل رہی ہے۔ اس آگ کے باعث یہ جگہ نہایت خوفناک لیکن دلچسپ منظر پیش کرتی ہے۔ مقامی افراد اسے ”جہنم کا دروازہ“ کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ ترکمانستان کی حکومت نے اب اس جگہ کو سیاحوں کے لئے کھول دیا ہے۔ ترکمانستان میں سالانہ صرف 10,000 سیاح آتے ہیں اور توقع کی جارہی ہے کہ اس دلکش جگہ کو دیکھنے کے لئے خاصی بڑی تعداد میں لوگ مختلف ممالک...